مندرجات کا رخ کریں

غفور غلام

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
غفور غلام
(ازبک میں: Ғафур Ғулом ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائش 27 اپریل 1903ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاشقند [1]  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 10 جولا‎ئی 1966ء (63 سال)[2]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاشقند [1]  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت سوویت اتحاد   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت اشتمالی جماعت سوویت اتحاد   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رکن سوویت انجمن مصنفین   ویکی ڈیٹا پر (P463) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ شاعر ،  نثر نگار ،  عوامی صحافی ،  مترجم ،  افسانہ نگار   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان روسی ،  ازبک زبان   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
اسٹالن انعام  
لینن پرائز  
 آرڈر آف دی ریڈ بینر آف لیبر
 آرڈر آف لینن    ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
باب ادب

غفور غلام (ازبک: Gʻafur Gʻulom, Ғафур Ғулом) (پیدائش: 10 مئی 1903ء - وفات: 10 جولائی 1966ء) ازبکستان کے قومی شاعر، ناول نگاراور مترجم تھے۔ انھیں ناول Shum bola کی وجہ سے عالمی شہرت حاصل ہوئی۔

غفور غلام مترجم کے طور پر مشہور و معروف ہیں۔ انھوں نے ملکی اور غیر ملکی ادیبوں خاص کر الیکزاندرپشکن، شیکسپیئر، سعدی شیرازی، ولادیمیرمایاکوفسکی کی تخلیقات کو ازبک زبان کا جامہ پہنایا۔ اس کے علاوہ آپ حمزہ حکیم زادہ نیازی کے ساتھ جدید ازبک شاعری کے بانی کہلائے جاتے ہیں۔ آپ کو ریاستی اسٹالن انعام اور ازبکستان کے قومی شاعر کے خطاب سے نوازا گیا۔

حالات زندگی

[ترمیم]

غفور غلام ازبکستان کے دارالحکومت تاشقند میں 10 مئی 1903ء کو غریب خاندان میں پیدا ہوئے۔ 9 سال عمر میں والد کا انتقال ہو گیا۔ ابتدائی تعلیم نام نہاد قدیم اسکول میں حاصل کی۔ بعد ازاں غیر روسیوں کے لیے ترکستان میں قائم روسی اسکول میں داخل ہوئے۔ اساتذہ کا ٹریننگ کورس مکمل کرنے کے بعد استاد مقرر ہوئے۔ 1923ء میں یتیم خانے کے شعبۂ نصاب کے سربراہ مقرر ہوئے[3]۔

غفور غلام کی شاعری نے ازبک ادب کو سب سے زیادہ متاثر کیا۔ ان کی نظمیں "Sen yetim emassan", "Men yahudiy", "Soginish", "Bizning ko'chada ham bayram bo'lajak", "Yigitlarga", "Vaqt", "Suv va nur", "Kani mening yulduzim" ازبک ادب میں سنگِ میل کی حیثیت رکھتی ہیں۔ غفور غلام بحیثیت ناول نگار ایک خاص مقام رکھتے ہیں۔ ان کے ناول Tirilgan Murda", "Netay", "Yodgor", "Shum bola" ازبک ادب کے پہچان ہیں۔ خاص کر "Shum bola" کو عالمی شہرت حاصل ہے۔[3] اس کے علاوہ انھوں نے الیکزاندر پشکن، شیکسپیئر، سعدی شیرازی اور ولادیمیر مایاکوفسکی کی تخلیقات کو ازبک زبان میں ترجمہ کیا۔

غفور غلام کو 1943ء میں ازبکستان سائنس اکادمی کا رکن اور 1963ء میں ازبکستان کے قومی شاعر کے خطاب سے نوازا گیا۔ اس کے علاوہ آپ کو لینن انعام، آرڈر آف میرٹ اور ریاستی اسٹالن انعام اور بہت سے دوسرے انعامات و اعزازات سے نوازا گیا۔

تخلیقات

[ترمیم]

نظمیں

[ترمیم]
  • Sen yetim emassan
  • Men yahudi
  • Soginish
  • Bizning ko'chada ham bayram bo'lajak
  • Yigitlarga
  • Vaqt
  • Suv va nur
  • Kani mening yulduzim

ناول

[ترمیم]
  • Tirilgan Murda
  • Netay
  • Yodgor
  • Shum bola

اعزازات

[ترمیم]

وفات

[ترمیم]

غفور غلام 63 سال کی عمر میں 10 جولائی 1966ء کو تاشقند، ازبکستان، سوویت یونین میں وفات پا گئے۔

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. ^ ا ب مدیر: الیکزینڈر پروکورو — عنوان : Гафур Гулям — اشاعت سوم
  2. مدیر: الیکزینڈر پروکورو — عنوان : Гафур Гулям — اشاعت سوم
  3. ^ ا ب Gafur Gulom (1903-1966)